اداس شاعریعمر عاطر

میں منتظر تھا اس کی طرف سے جواب کا | اداس شاعری

میں منتظر تھا اس کی طرف سے جواب کا | اداس شاعری

میں منتظر تھا اس کی طرف سے جواب کا
یعنی کہ اک سفر تھا، سفر بھی سراب کا

میں زندگی کی تلخ حقیقت کو بھول کر
آغاز کر رہا ہوں نٸے ایک باب کا

گھر سے نکل پڑا ہوں لیے ہاتھ میں چراغ
اب کون انتظار کرے ماہتاب کا

مسجد میں دن گزرتا ہے اور مے کدے میں رات
کچھ تو ہو دوست پاس گناہ وثواب کا

کچھ اس لیے بھی شام کا منظر پسند ہے
کیونکہ یہ توڑتا ہے غرور آفتاب کا

مصروف کر کے خود کو مشاغل میں دیکھا ہے
ہمسر نہیں ملا مجھے کوٸی کتاب کا

میں منتظر تھا اس کی طرف سے جواب کا
یعنی کہ اک سفر تھا، سفر بھی سراب کا

شاعری: عمر عاطر

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

Shares:
1 Comment
  • najtańszy sklep
    March 27, 2024 at 1:31 pm

    You are actually a just right webmaster. The site loading
    velocity is amazing. It seems that you are doing any distinctive trick.
    Furthermore, the contents are masterpiece.
    you’ve done a magnificent activity in this topic! Similar here:
    e-commerce and also here: Bezpieczne zakupy

    Reply
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *