تلوار لے کر آئے تھے میرے نبی
اور خوشبو بن کے چھائے تھے میرے نبی
تلوار کے سائے میں گزری زندگی
رحمت مگر کہلائے تھے میرے نبی
طائف کے ہر پتھر کو جب دل پر سہا
بدر و حنین ، احزاب کا رستہ چنا
ہر بام پر دیں کا علم اونچا کیا
ہر جنگ میں کفار کو رسوا کیا
طیبہ سے اٹھے اور اقصی تک گئے
لشکر نبی کے نیل و دجلہ تک گئے
وہ شہرِ قیصر اور کسری تک گئے
ہر اک بیاباں کوہ و دریا تک گئے
حکم نبی سے ہم نہیں گھبرائیں گے
باطل سے ہم ہر آن لڑتے جائیں گے
ہر اک مسلم سرزمیں چھڑوائیں گے
ہسپانیہ القدس پھر سے پائیں گے
صفدر کا ہے آقا وہی ہے رہنما
بے خوف جو باطل سے تھا ٹکرا گیا
جس نے میدان جنگ میں مانگی دعا
جس نے ہمیں تلوار کا ورثہ دیا
تلوار لے کر آئے تھے میرے نبی
اور خوشبو بن کے چھائے تھے میرے نبی
تلوار کے سائے میں گزری زندگی
رحمت مگر کہلائے تھے میرے نبی
شاعری :سلیم اللہ صفدر
نبی آخر، عظیم و برتر رفیقِ انور، جلیل رہبر | نعت رسول مقبول
رحمت ِ دو جہاں تاجدارِ حرم خاتم الانبیا میرے شاہِ امم | نعت شریف
naat written | naat written in urdu | new naat written in urdu | khatam e nabuwat poetry in urdu | naat poetry in urdu text | best naat poetry in urdu