اداس شاعریصغریٰ یامین سحر

کچھ بھی تو پھر بنا اس کےدیکھا نہ تھا |دکھی اداس شاعری | urdu sad poetry 2 lines

کچھ بھی تو پھر بنا اس کےدیکھا نہ تھا |دکھی اداس شاعری | urdu sad poetry 2 lines

کچھ بھی تو پھر بنا اس کےدیکھا نہ تھا
عکس اوجھل کبھی اس کا ہوتا نہ تھا

رب نےبخشی تھی دولت اسے حسن کی
دید سے نینوں کا پیالہ بھرتا نہ تھا

عشق کی آگ میں تنہا جلتی رہی
حال دل کا کبھی اس نے پوچھا نہ تھا

اس کے ملنے سے پہلے یہ دل اس طرح
اور کسی کے لیے تو دھڑکتا نہ تھا

جو دعاؤں میں رہتا تھا شامل مری
بس مقدر میں میرے وہ لکھا نہ تھا

آس دل میں جگا کر محبت کی وہ
تنہا کر جائے گا میں نے سوچا نہ تھا

اجنبی بن کے گزرا مرے پاس سے
وہ کبھی مجھ سے ایسے تو روٹھا نہ تھا

پیاراس کو بھی تھا اس لیے اے سحر
چین سے رات بھر وہ بھی سوتا نہ تھا

کچھ بھی تو پھر بنا اس کےدیکھا نہ تھا
عکس اوجھل کبھی اس کا ہوتا نہ تھا

شاعری :صغریٰ یامین سحر

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

alone sad poetry in urdu | sad poetry | urdu poetry ghazal sad | ghazal lyrics in urdu | Amazing urdu poetry | اداس شاعری | اداس شاعری اردو

Shares:
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *