رحمت کا مغفرت کا لیکر پیغام آیا پھر لوٹ کر دوبارہ ماہ صیام آیا کتنی ہے خوش نصیبی، رب کی عطا ہے ہم پر برکت کی اس فضا نے روح
اردو اسلامی شاعری
قرآن سکھاتے ہیں فرقان بناتے ہیں توحیدِ کی خوشبو سے روح کو مہکاتے ہیں ہر ایک حرف ہے اجر ، ہر لفظ عبادت ہے قرآن سکھانا تو نیکی ہے سعادت
درد سن لے زندگی کے گر سکھا دے بندگی کے ہم ہیں عاجز تیرے بندے غم مٹا دے ہم سبھی کے مشکلوں کی کر کشائی دل میں بھر دے پارسائی
دستار فضیلت کی یہ ساعت ہو مبارک اللہ کے قرآن کی نعمت ہو مبارک حافظ ہو بنے رب کے کرم سے مرے پیارے دل پر ترے برسی ہے جو رحمت
مدارس دین کا چہرہ مدارس تاقیامت ہیں میرے اجداد کا ورثہ، میرے رب کی عنایت ہیں مدارس مٹ نہ پائیں گے مدارس کم نہیں ہوں گے عدوئے دین کے
رات خوابوں میں فلسطین میں پھرتا ہی رہا مجھ کو پیارا سا نگر خواب میں دکھتا ہی رہا سرزمیں کتنی ہی پیاری ہے وہ پیارے ہیں لوگ میں فلسطین کے
رحمتِ دو جہاں جیسا کوئی نہیں ان کے رخسار پر اشک بہتے رہے کھا کے پتھر دعائیں وہ دیتے رہے دانت قرباں کیے، زخم سہتے رہے امتی امتی پھر بھی
میں غلامِ شہہ بطحاء ہوں علی میرے ہیں میں وفادارِ صحابہ ہوں علی میرے ہیں میں علی شیرِخدا ابنِ ابی طالب سا دل میں صدیق کو رکھتا ہوں علی میرے
زندگی فرعون جیسی موت موسیٰ سی ملے بدنگاہی کرکے چاہیں نورِ تقوی بھی ملے جھوٹ و غیبت، بغض و تہمت چھوڑنا ہرگز نہیں کام دوزخ کے مگر چاہت ہے جنت
جہاں یہ دیکھ لے ہم سر اٹھا کے جیتے ہیں دلوں میں شوقِ شہادت جگا کے جیتے ہیں بے حیثیت ہے ہماری نظر میں یہ دنیا نبی کے عشق کا
Load More