سخن کا آغاز کر رہا ہوں حضورِ والا بہ اِسم اللہ تمام لفظوں میں ہورہا ہے عجب اجالا بہ اِسم اللہ بروزِ محشر اسی کے چہرے پہ ہوگا ایمان کا
حمد کے اشعار
تو ہے کریم یارب عاجز فقیر ہوں میں..! آیا ہوں تیرے در پر یارب حقیر ہوں میں..! بالا بلند و برتر تیری ہے ذات داور.! خاکی وجود میرا ذلت
لبوں پر ہے مِرے جاری تِری حمد و ثناء مولا نہیں کوئی تِرے جیسا مِرے مشکل کُشا مولا تُو ہی خالق، تُو ہی مالک، تُو سب کا پالنے والا عدم