نبی آخر، عظیم و برتر رفیقِ انور، جلیل رہبر شفیع محشر، وہ جام کوثر روح ِمعطر، رخِ ِمنور
khatam e nabuwat poetry in urdu
یقیں ختم نبوت کا ، ایماں ہے رب کی وحدت کا یہی اپنا اثاثہ ہے ، یہی رستہ ہے جنت کا یہ سب کذاب چاہیں بھی تو ملکر کھول نہ
لب ہلاتے رہو مسکراتے رہو نعرہ ختمِ نبوت لگاتے رہو نام پیارے نبی پاک کا لے کے تم ہونٹ آپس میں اپنے ملاتے رہو
ہوا مداح قرطاس و قلم ختمِ نبوّت کا میں جب کرنے لگا نغمہ رقم ختمِ نبوّت کا کسی بے دین کی کوشش سے جھک جائے نہیں ممکن رہے گا تا
عَلم ختمِ نبوت کا اٹھانا اچھا لگتا ہے ہمیں حق و صداقت کا ترانہ اچھا لگتا ہے جو ہم شام و سحر ختمِ نبوت کا ہیں دم بھرتے ہمیں اپنی
ہم ختم نبوت والے ہیں ، پرچار اسی کا کرتے ہیں پکا یہ عقیدہ اپنا ہے ، اظہار اسی کا کرتے ہیں ہم جان کریں اس پر قرباں ، بڑھتا
بیاں کیسے کروں رتبہ رسول اللہ کی عظمت کا خدا نے تاج پہنایا انہیں ختم نبوت کا محمد مصطفی کو مسجد اقصی میں بلوا کر دیا منصب خدا نے ان
اے خدا شکر ہے تیرا کہ ہیں نسبت والے پیارے آقا کے ہیں ہم ، ختم نبوت والے غیر کا ڈر تو ہے سینے سے نکالا ہم نے اس عقیدے