دنیا جہان میں ہے ہمیں صرف تو پسند لہجہ ترا پسند ، تری گفتگو پسند رہتے ہیں اس لئے وہ ہمیشہ حجاب میں کرتے ہیں عشق میں وہ مری جستجو
urdu poetry about love
نامرادی کے پسینے سے شرابور ہوں میں اے مری تازہ تھکن دیکھ بہت چٌور ہوں میں بات یہ ہے کہ کوئی آنکھ بھی دلچسپی لے شیشۂ خواب دکھانے میں تو
آئی کسی کی کال ،تری یاد آ گئی اے جانِ مہ جمال، تری یاد آ گئی اک یار نے جو حسن کی تشریح کے لئے پھولوں کی دی مثال، تری
جینا ہوا محال، دسمبر کی رات میں آیا ترا خیال، دسمبر کی رات میں بے چینیاں ، وبالِ فسوں، تلخیِ خیال کیا کیا نہیں کمال،دسمبر کی رات میں جلتے ہوئے
بخت مانگے تو نہ تھے تیری دعا نے میرے پھر بھی ارمان کیے پورے خدا نے میرے اب تو لمحوں کی بھی خیرات نہیں دیتا وہ جس کے ہوتے تھے
دشتِ فرقت میں گر چلو گے الگ شعر ایسے ہی کچھ کہو گے الگ شدتِ عشق سے یہ لگتا ہے جب کبھی تم مرے، مرو گے الگ بات اک خاص
میری رفیقہ ابھی تو کتنی وفاؤں کا ہے حساب باقی وہ جن کو تعبیر مل نہ پائی ابھی تو کتنے ہیں خواب باقی جو کھل کے بھی مسکرا سکے ناں
شعر اچھا ہو گیا ہے پر یہ آدھا اس کا ہے ایک مصرعہ میرا ہے اور ایک مصرعہ اس کا ہے دوست کہتے ہیں وہ تجھ میں اب بھی بستا
کہانی وہ اپنی سناتا رہا ہے یوں غم اپنے دل سے مٹـاتا رہا ہے کبھی دوست اپنا تھا مانا مگر اب وہ مجھ پر ہی خنجر چلاتا رہا ہے فقط
ستاروں سے راہ پکڑنے والو ستارہ خود بن کے راہ دکھاؤ ہر اک اندھیرے کو نور کر دو فلک پہ کچھ ایسے جگمگاؤ اخوتوں کی محبتوں کی مٹھاس لہجے میں
Load More