مدارس دین کا چہرہ مدارس تاقیامت ہیں میرے اجداد کا ورثہ، میرے رب کی عنایت ہیں مدارس مٹ نہ پائیں گے مدارس کم نہیں ہوں گے عدوئے دین کے
urdu poetry urdu text
دل بھلا عارضی خوشیوں میں کہاں لگتا ہے اب تو ہر درد ہمیں نش٘ہ ِ جاں لگتا ہے یہ زیارت گہ ِ حسرت ہے ذرا دھیان رہے ان پہاڑوں پہ
اٹھا لو اِس غنیمت سے کہ جو حصہ تمھارا ہے لٹا دو سب غریبوں میں کہ جو حصہ ہمارا ہے۔ مرے الفاظ مجھ سے اب، بغاوت کر نہیں سکتے کہ
سچ کہنا ہے سچ سننا ہے سچ لکھنا ہے سچ پڑھنا ہے جھوٹوں سے ہمیشہ دوری ہو سچائی کی رَہ پر چلنا ہے مشکل ہو کہ آسانی ہر