اپ خیر البشر آپ خیر الورٰی مصطفی مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ بعد اللہ کے اعلی رتبہ ترا مصطفی مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ اے حبیب خدا ،خاتم المرسلیں آپ سے چمکی انسانیت کی
urdu poetry written
لب پر مہر لگاؤ اور خاموش رہو سب کچھ دیکھتے جاؤ اور خاموش رہو اپنی حالتِ زار کا واحد ذمہ دار قسمت کو ٹھہراؤ اور خاموش رہو گھر سے دور
روند کر ناکامیوں کو جیت سکتا ہے جہاں گر ہو سر پہ آدمی کےچاہتوں کا آسماں جس کو دیکھو جا رہا ہے زندگی سے روٹھ کر کوئی تو کرتا مکمل
ائے میرے دوست تجھے ہم سفر مبارک ہو وجودِ رونقِ شام و سحر ۔۔۔۔۔۔۔۔مبارک ہو کہ جس کے دم سے تری زندگی مہک اٹھے درونِ خانہِ ہستی دمک دمک اٹھے
سچی باتیں اب بتانا جرم ہے جھوٹ سے پردہ ہٹانا جرم ہے روز ہوتا ہے تماشا اک نیا آئنہ لیکن دِکھانا جرم ہے شہر کا حاکم ہے مستی میں مگن
عجب دستورِ دنیا ہے ، عجب اس کا تقاضا ہے عجب ترجیح رشتوں پر، عجب ہر سو تماشا ہے عجب ہے رنگ اور دولت کے بل پہ رشتوں کی
بہت سے لفظ ایسے ہیں جو دل پہ بوجھ ہوتے ہیں زباں پر آ بھی جائیں تو زباں کچھ کہہ نہیں پاتی اگرچہ ہم سبھی محسوس کرتے ہیں زمانے کے
ہاتھوں میں ہاتھ دے کر دشمن کو مات دے دو پاک آرمی کا تم سب ہر دم ہی ساتھ دے دو جغرافیائی سرحد کے سب ہیں یہ محافظ ناکام کر
کل رات خواب دیکھا گھربار کھو رہا تھا دو گز کے قید خانے میں قید ہورہا تھا ویران سا پڑا تھا ویران سے مکاں میں پُرہول سا سماں تھا
محمد کے طریقوں کو مسلماں بھول کر بیٹھے در مولا کو چھوڑا ہے در شیطان پر بیٹھے نہ ہے قرآن سے الفت نہ ہے خوف خدا دل میں گناہوں میں
Load More