ماں تیری عظمتوں پر خود کو نثار کردوں میں تیرے نام اپنے لٙیْلُ و نٙہار کردوں قدموں کی خاک تیرے پھر بھی نہ بن سکوں گا چاہے میں اپنی ہستی
urdu poetry
دم توڑتی ہیں حسرتیں پل پل مرے دل میں ہر لمحہ مچی رہتی ہے ہلچل مرے دل میں
تاجدارِ حرم، رب کا پیار آپ ہیں دلنشیں ، بہتریں ، باوقار آپ ہیں کتنے دلکش ، حسیں ، مہ جبیں ، نازنیں ہاں ! خدا کی قسم ، شاندار
فانی دنیا سے پیار کر بیٹھے اس کو سر پر سوار کر بیٹھے تم محبت کیوں اس سے کرتے ہو؟ دل کو اپنے بیمار کر بیٹھے دھوکہ کھایا ہے اس
نم ہوا خود نہ کوئی موج نتھاری تو نے عمر کس دجلۂ حیرت میں گزاری تو نے رحم ہر شخص کی آنکھوں میں نظر آتا ہے دیکھ حالت جو بنا
تم پر یہ بالیقین ہے احسان کر دیا رب نے تمہیں بھی حافظ قران کر دیا خوش قسمتی ہے تیری خدا نے عطا یہ کی محفوظ تیرے سینے میں فرقان
رسول پاک کے ساتھی صحابہ خوبصورت ہیں وہ راہ حق کے سب راہی ، صحابہ خوبصورت ہیں رضائے رب ملی سب کو یقینا میرا ایماں ہے مہاجر ہوں یا انصاری
مشکل کشا ہمارا حاجت رواء ہمارا کوئ نہیں ہے یارب تیرے سوا ہمارا تُو کل جہاں کا خالق تُو کل جہاں کا مالک تُو رازقِ دوعالم رب العُلیٰ ہمارا
مدت سے ہے یہ بات دل بیقرار میں ہو زندگی کی شام نبی کے دیار میں واللہ جو دلکشی ہے محمد کے شہر میں وہ دلکشی نہیں ہے کسی لالہ
بھاتی نہیں وفائیں مرے چارہ گر مجھے لگتا ہے اب تو عشق بھی شعلہ شرر مجھے جس دن شعور جھانکے گا گفتار سے مری رستے میں چھوڑ دیں گے مرے
Load More