اداس شاعریعبداللہ حبیب

طویل مدت گزار دی ہے فراق کا کب زوال ہوگا

طویل مدت گزار دی ہے فراق کا کب زوال ہوگا

طویل مدت گزار دی ہے فراق کا کب زوال ہوگا

یہ ہجر کے دن کٹیں گے  اور کب محبتوں کا وصال ہوگا

 

ہر ایک کوچہ لہو سے تر ہے کوئی نہیں جو حساب مانگے

بس اک قیامت کا ہے بھروسہ کہ قاتلوں سے سوال ہوگا

 

بتاؤ کیوں کر جلائے غنچے بتاؤ کیوں کر مٹائے قریے

خدائی دعوے جو کر رہے ہیں خدا کا ان پہ جلال ہوگا

 

حصار قاتل میں تنہا اک میں، کوئی نہیں جو مدد کو آئے

نگاہیں میری تلاشتی ہیں کسی کو میرا ملال ہو گا

 

میں اپنے من کے ہی تخلیے میں تجھے اے ہمدم کبھی نہ بھولوں

اگرچہ راہیں کٹھن ہیں لیکن نہ جذبہ اپنا نڈھال ہوگا

 

عداوتوں کی ہی کوکھ سے پھر محبتوں کی نمود ہوگی

خزاں کی تلخی کو جھیل لو گے تو اگلا موسم کمال ہوگا

 

طویل مدت گزار دی ہے فراق کا کب زوال ہوگا

یہ ہجر کے دن کٹیں گے  اور کب محبتوں کا وصال ہوگا

 

شاعری : عبداللہ حبیب

 

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

Shares:
2 Comments
  • sklep online
    March 12, 2024 at 2:11 am

    Wow, fantastic blog format! How long have you been running a blog for?
    you made blogging glance easy. The overall look
    of your web site is fantastic, let alone the content!

    You can see similar here sklep internetowy

    Reply
  • e-commerce
    March 14, 2024 at 1:26 pm

    Link exchange is nothing else except it is simply placing the other
    person’s website link on your page at appropriate place and other person will also do similar in support of you.
    I saw similar here: Sklep online

    Reply
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *