یا تو عشق کا بار اٹھانا بنتا ہے
یا پھر خود کو آگ لگانا بنتا ہے
اس کے ساتھ تو مکے جانا بنتا ہے
کعبہ سامنے سر کو جھکانا بنتا ہے
اب تو سب کچھ جان چکے ہیں ہم دونوں
اب تو اپنا ساتھ نبھانا بنتا ہے
جتنی لاگت آئی ہے اس رشتے میں
ڈھیروں قرض ہے اور چکانا بنتا ہے
جتنا دور نکل آئے ، تم بتلاؤ
اس رستے سے واپس جانا بنتا ہے ؟
اتنا آنا جانا رہتا ہے مصعب
اس دل میں اب ایک ٹھکانا بنتا ہے
یا تو عشق کا بار اٹھانا بنتا ہے
یا پھر خود کو آگ لگانا بنتا ہے
شاعری : مصعب شاہین
اب شہر میں نہیں ہے کوئی قدر دان عشق | عشق پر اشعار
اگر آپ محبت پر مزید اشعار پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
heart touching love poetry in urdu text | urdu poetry love | love poetry in urdu sms